سلام اے آمنہ کے لال تجھے سلام
شب و روز ماہ و سال تجھے سلام
ہیں درود و سلام کی صدائے ہر طرف
اے نور مجسم اے رخ جمال تجھے سلام
عاشق سبھی آگئے ہیں دیوانے بن کر
شمع رسالت کے پروانے بن کر
نہ مٹے گا نام ان کا حرف قرآں ہے
گو مٹ چکے سبھی آشیانے بن کر
رحمت برس رہی ہے آج کے دن
عید میلاد النبی ہے آج کے دن
جس نے بگاڑا ہے اس رخ جمال کو
لعنت خدا پڑ رہی ہے اس پہ آج کے دن