عید کے رنگ چھانے لگے ہیں
تیرے حسین خیال آنے لگے ہیں
ہے امید تجھ سے ملنے کی
یہ سوچ کر ہم شرمانے لگے ہیں
ہوگئی ہے رش اب باراروں میں
لوگ شاپنگ کرنے آنے لگے ہیں
ہر گلی میں سجے ہیں قمقمے
سب اپنے گھر بار سجانے لگے ہیں
ہماری عید تیرے دم سے ہے جاناں
یہ بات ہم اب سب کو بتانے لگے ہیں
آ ہی جائو گے راستے میں عید پر
تیری راہوں میں پھول سجانے لگےہیں