کیا پتہ کب تیری آمد کی خبر آئے گی
عید آئے گی تو طاہر ہے گزر جائے گی
انتطار آنکھوں میں دیکھو کہ چمکتا ہے بہت
میری حسرت کو قرار آئے گا اب کیسے بھلا
عید آئے گی تو طاہر ہے گزر جائے گی
میری آنکھوں میں تری یاد کے آنسو لے کر
عید اسِ سال مناوٓں گی میں تنہائی کے ساتھ