ترانے حمد کے کچھ گنگناؤ عید ہو جائے
ذرا تو حید کے نغمے سناؤ عید ہو جائے
سرور وکیف کے عالم میں ہے سارا جہاں لوگو !
مئے الفت کے کچھ ساغر پلاؤ عید ہوجائے
فضا معمور ہو اللہ اکبر کی صداؤں سے
زباں پر کلمہء تکبیر لاؤ عید ہوجائے
عجب رسوا ہوا ہے آج، ابلیس ِ لعیں دیکھو !
اٹھو اے مومنو! خوشیاں مناؤ عید ہوجائے
سلامی دیتے ہیں تم کو فرشتے آسمانوں سے
مسلمانو! ذرا خود کو جگاؤ عید ہوجائے
خوشی کے دن ہلال ِعید یہ پیغام لایا ہے
صداقت کے نئے جو ہر دکھاؤ عید ہوجائے
مبارک ہو تمہیں یہ عید، راہِ حق کے فرزانو!
خدا کے شکر میں لب تو ہلاؤ عید ہو جائے
کتاب ِ زندگی کوپاک رکھو شرک وبدعت سے
حضور ِ رب سدا سر کو جھکاؤ عید ہوجائے
دِلوں کو پاک رکھو بغض سے ، یہ عید کہتی ہے
جو روٹھے ہیں انہیں چل کر مناؤ عید ہوجائے
شمیم اِسراف ِزَر سے یہ سعادت غیر ممکن ہے
غریبوں ، بیکسوں کے کام آؤ عید ہوجائے