Add Poetry

غالب تھا جو گماں سےبھی

Poet: حیاء غزل By: حیاء غزل , Karachi

غائب تھا جو گماں سے بھی منظر میں آگیا
” دستک دئیے بغیر مرے گھر میں آگیا"

ایسا دھرا تھا چاک پہ بنتا ہوا وجود
لوح جہاں پہ حرف مکرر میں آگیا

قیمت چکائی شوق کی مفلس کی ٹاٹ نے
پیوند عارضی تھا، مقدر میں آگیا

آنکھوں کا درد بن کے تصور چھلک پڑا
جیسے وہ موج بن کے سمندر میں آگیا

با فیض ہو گئے جو تھے بے فیض کل تلک
شاہوں کا وصف مست قلندر میں آگیا

کچھ گام ہی چلے تھے گو اپنے مقام سے
لطف سفر تو راہ کی ٹھو کر میں آگیا

جب وار پشت پر مرے ہمدم نے کر دیا
جو زہر تھا زبان کا، خنجر میں آگیا

پلکوں سے اُسکی ایک ستارہ سا ٹوٹ کر
میرے دل ونگاہ کے محور میں آگیا

اسکا خیال دیکھئے پھر سے حیا غزل
دن ماہ و سال بن کے کلینڈر میں آگیا

 

Rate it:
Views: 298
26 Oct, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets