Add Poetry

غرور جس نے کیا جہاں میں خدا نے نیچا دکھا دیا

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

غرور جس نے کیا جہاں میں خدا نے نیچا دکھا دیا
عروج اس کو ملا جہاں میں خودی کو جس نے مٹا دیا

ذرا تو فرعون کو ہی دیکھو کیا تھا دعویٰ خدائی کا
اسے تو لشکر سمیت اس کے خدا نے کیسے ڈبا دیا

جلے کسی کا نہ آشیانہ یہی یقینی بنانا ہے
جلے گا سب کا ہی آشیانہ جو ایک کو بھی جلا دیا

کبھی کسی کا تو گھر جلے نہ خاموش بن کر رہیں کبھی
زیاں کسی کا نہ ہو کبھی تو اسی پہ سب کو جما دیا

کسی کی تیرِ نظر نے دل کو تو ایسے بسمل بنا دیا
کہ جیسے ماہی بے آب ہو بس تڑپنا ویسے سکھا دیا

یوں زندگی کا سفر ہمیشہ تو اثر نے طے کیا ہی ہے
کبھی ملا کوئی تشنہ لب تو جامِ محبت پلا دیا

Rate it:
Views: 254
03 Nov, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets