غریب شہر ہوں میں سن تو لے مری فریاد

Poet: علامہؔ اقبال By: ہارون فضیل, Quetta

غریب شہر ہوں میں سن تو لے مری فریاد
کہ تیرے سینے میں بھی ہوں قیامتیں آباد

مری نوائے غم آلود ہے متاع عزیز
جہاں میں عام نہیں دولت دل ناشاد

گلہ ہے مجھ کو زمانے کی کور ذوقی سے
سمجھتا ہے مری محنت کو محنت فرہاد

صدائے تیشہ کہ بر سنگ میخورد دگر است
خبر بگیر کہ آواز تیشہ و جگر است

Rate it:
Views: 2242
11 Feb, 2022