Add Poetry

غزلیں تو کہی ہیں کچھ ہم نے ان سے نہ کہا احوال تو کیا

Poet: Habib Jalib By: faryal, khi
Gazleen To Kahi Hain Kuch Hum Ne Un Se Na Kaha Ahwaal To Kya

غزلیں تو کہی ہیں کچھ ہم نے ان سے نہ کہا احوال تو کیا
کل مثل ستارہ ابھریں گے ہیں آج اگر پامال تو کیا

جینے کی دعا دینے والے یہ راز تجھے معلوم نہیں
تخلیق کا اک لمحہ ہے بہت بیکار جئے سو سال تو کیا

سکوں کے عوض جو بک جائے وہ میری نظر میں حسن نہیں
اے شمع شبستان دولت! تو ہے جو پری تمثال تو کیا

ہر پھول کے لب پر نام مرا چرچا ہے چمن میں عام مرا
شہرت کی یہ دولت کیا کم ہے گر پاس نہیں ہے مال تو کیا

ہم نے جو کیا محسوس کہا جو درد ملا ہنس ہنس کے سہا
بھولے گا نہ مستقبل ہم کو نالاں ہے جو ہم سے حال تو کیا

ہم اہل محبت پا لیں گے اپنے ہی سہارے منزل کو
یاران سیاست نے ہر سو پھیلائے ہیں رنگیں جال تو کیا

دنیائے ادب میں اے جالبؔ اپنی بھی کوئی پہچان تو ہو
اقبالؔ کا رنگ اڑانے سے تو بن بھی گیا اقبالؔ تو کیا

 

Rate it:
Views: 1940
27 Feb, 2018
Related Tags on Habib Jalib Poetry
Load More Tags
More Habib Jalib Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets