Add Poetry

فتنوں سے پُر زمانہ آ گیا ہے

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

فتنوں سے پُر زمانہ آ گیا ہے
دیکھو تو حشر ہر سو ہی بپا ہے

ملتا ہے کوئی غَرض سے ہی کسی سے
کوئی بھی بے غرض کبھی ملا ہے

الو تو اپنا جب سیدھا کرنا ہو
ملنا تو اب اسی کے لئے روا ہے

کوئی بھی نہ زیاں کسی کا بھی ہو
ہم نے تو درس ایسا ہی دیا ہے

آشیاں مٹ گیا بھی تو کیا غم
عزم اپنا نہ تو کبھی مٹا ہے

جو زباں پر ہو وہ ہی دل میں رہے
ہم نے آہنگ زبان و دل کیا ہے

جو حدودٍ فلک سے آگے بڑھا
اس کی ہی جستجو سے گٌل کِھلا ہے

مل گیا اثر کو کوئی فرزانہ
پروانے کی روش پر وہ چلا ہے

Rate it:
Views: 230
02 Dec, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets