تو ہم میں نہیں مگر ہر زبان پے تو ہے سب کرتے ہیں ذکر سوچتا ہے یہ انو تو نہ ہوتا تو یہ کیا کرتے فراز کیسے شکوے کرتے کیسا دل جلاتے