کیوں فضا سوگوار کرتے ہو
ظالمو! کس پہ وار کرتے ہو
مجھ کو دیکھو بھلا کہ کون ہوں میں
لعل زہراء ہوں بن بتول ہوں میں
بن علی (رض)مولاء کاءنات ہوں میں
ابن مخدومہ کاءنات ہوں میں
میں ہوں گلشن کا پھول نانا کے
پسر سردار دو جہان ہوں میں
جس پہ نوری بھی ناز کرتے ہیں
دوش نبوی کا وہ سوار ہوں میں
میرے رونے پہ شاہ عرب و عجم
دل لبھاتے تھے وہ حسین ہوں میں
ثبت بوسے ہیں میری گردن پر
دین نانا کا پاسبان ہوں میں
جس نے بخشی ہے کائنات کو عقل
ایسے قرآں کا ترجمان ہوں میں
مجھ سے نسبت حصول جنت ہے
جس کا سردار نوجوان ہوں میں
لڑنے مرنے کو میں نہیں آیا
صلح جو ہوں امن کا مان ہوں میں
ہم پہ آب فرات بند نہ کرو
آب کوثر کا میزبان ہوں میں
مجھ پہ واجب کرو گے جنگ اگر
ابن حیدر ہوں اور حسین ہوں میں
راہ حق پر تو جاں بھی حاضر ہے
جرءات و عزم کا نشان ہوں میں
حشر تک ضوفشاں رہوں گا سنو!
مثل خورشید آسمان ہوں میں
کتنے خیموں کو تم جلاؤ گے
آل ننگے سروں پھراؤ گے
چھین کر انکی چادریں سر سے
صبر کو کتنا آزماؤ گے
تم نے آل نبی پہ ظلم کئے
زندگی میں سکوں نہ پاؤ گے
تاج! شہداء کی زندگی ہے دوام
اور کتنا ہمیں رلاؤ گے