فریاد کی کوئی لے نہیں ہے
Poet: مرزا غالب By: Tehzeeb, Islamabad
فریاد کی کوئی لے نہیں ہے
نالہ پابند نے نہیں ہے
کیوں بوتے ہیں باغباں تونبے
گر باغ گدائے مے نہیں ہے
ہر چند ہر ایک شے میں تو ہے
پر تجھ سی کوئی شے نہیں ہے
ہاں کھائیو مت فریب ہستی
ہر چند کہیں کہ ہے نہیں ہے
شادی سے گزر کہ غم نہ ہووے
اردی جو نہ ہو تو دے نہیں ہے
کیوں رد قدح کرے ہے زاہد
مے ہے یہ مگس کی قے نہیں ہے
ہستی ہے نہ کچھ عدم ہے غالبؔ
آخر تو کیا ہے اے نہیں ہے
More Mirza Ghalib Poetry






