بڑا فریب حسیں دے گئی نگاہوں کو وہ ایک بزم جہاں چائے تھی مٹھائی تھی دلہن کے شوق زیارت میں ہم گئے تھے جہاں وہ اک کتاب کی تقریب رونمائی تھی