Add Poetry

فلاح کے لیئے اِنساں کی کام کرتا رہا

Poet: رشید حسرتؔ By: رشید حسرتؔ, Quetta

فلاح کے لیئے اِنساں کی کام کرتا رہا
خُلوص و مِہر کے کُلیے میں عام کرتا رہا

مِرے لِیئے تو مِرے دوست زہر اُگلتے رہے
میں کِس گُماں میں ملائم کلام کرتا رہا

وہ کِس قدر مِری فرمائشوں کے تھا تابع
اُجالے رُخ سے، جو زُلفوں سے شام کرتا رہا

مِلا جو اور کوئی اُس کی سمت دوڑ پڑا
کُھلا وہ شخص، غرض کا سلام کرتا رہا

بہُت کنِیزیں مُیسّر ہیں حرف حلقے میں
بہت سے لفظوں کو اپنا غُلام کرتا رہا

طلب تھی جِس کے لیئے ہر گھڑی مسرّت کی
مِری خُوشی کو وہ غم اِنضمام کرتا رہا

پڑا جو وقت، مُعلّق تھا میں خلاؤں میں
گُمان کو در و دِیوار و بام کرتا رہا

کبِھی جو چین کے لمحے مُجھے نصِیب ھُوئے
یقِین رکھنا وہ سب اُس کے نام کرتا رہا

جو آدمی کی نفِی، اِختلاف اُن سے ہے
جو مُعترِف، سو میں اِحترام کرتا رہا

کہا تھا اُس کو مِرے ساتھ دِن کا کھانا ہے
وہ کھا چُکا، میں یہاں اِہتمام کرتا رہا

رشیدؔ کیسے بلاؤں سے بچ کے نِکلوں گا
جو قید رکھنی تھیں خُود بے لگام کرتا رہا

Rate it:
Views: 424
15 Jul, 2021
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets