Add Poetry

فیصلہ آپ کریں، آپ کو کرنا کیا ہے؟

Poet: شہزاد احمد By: مریم رباب, lhr

وعدہ کر کے بھی نہیں ساتھ نبھانےوالے
کتنے بیدرد ہیں یہ لوگ زمانے والے

اہلِ کوفہ نے بلایا تو چلے آئے ہیں
کیسے سادہ ہیں محمد کے گھرانے والے

رحم کرتے ہیں تو اس کی بھی نہیں حد کوئی
کسی سفاک کو خاطر میں نہ لانے والے

فیصلہ آپ کریں، آپ کو کرنا کیا ہے؟
آپ پر چھوڑتے ہیں شمع بجھانے والے

ظلم کے تیروں سے چھلنی ہیں حسین ابنِ علی
غلبۂ کفر سے دنیا کو بچانے والے

ظلم کرنے پہ تلی بیٹھی ہے دنیا ساری
اور ہم لوگ فقط سوگ منانے والے

عرصۂ دہر میں باقی نہیں رہتا کچھ بھی
خاک ہو جاتے ہیں خیموں کو جلانے والے

کس کو معلوم کہ دن بھر کے تھکے ہارے ہوئے
شام کو اپنے لہو میں ہیں نہانے والے

کیا بتائیں تجھے کیا چیز ہے یہ تشنہ لبی
خشک ہو جاتے ہیں دریا نظر آنے والے

جو بچاتے نہیں کل کے لیے اک دانہ بھی
وہی درویش ہیں عقبیٰ کے خزانے والے

درِ مولا پہ پڑے ہیں تو بڑے ہیں شہزاد
یہ پرندے نہیں اڑ کر کہیں جانے والے
 

Rate it:
Views: 598
29 Nov, 2014
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets