قدرت نے مزا رکھا ہے
Poet: Akbar By: Syed Ghulam Akbar Shah Safir, Daharkiجب سے بیگم نے مجھے مرغا بنا رکھا ہے
 میں نے نظروں کی طرح سر بھی جھکا رکھا ہے
 
 برتنوں آج میرے سر پہ برستے کیوں ہو
 میں نے دھو دھو کے تمہیں کتنا سجا رکھا ہے
 
 پہلے بیلن نے بنایا میرے سر پہ گومڑ
 اور چمٹے نے میرا گال سجا رکھا ہے
 
 سارے کپڑے تو جلا ڈالے میری بیگم نے
 زیب تن کرنے کو بنیان پھٹا رکھا ہے
 
 اے کنوارو یونہی آباد رہو شاد رہو
 ہم کو بیگم نے تو سولی پہ چڑھا رکھا ہے
 
 وہی دنیا میں مقدر کا سکندر ٹھرا
 جس نے خود کو یہاں شادی سے بچا رکھا ہے
 
 روز لیتی ہے تلاشی وہ پولیس کی مانند
 پوچھتی ہے کہاں پیسوں کو چھپا رکھا ہے
 
 پی جا اس مار کی تلخی کو ہنس کر اکبر
 مار کھانے میں بھی قدرت نے مزا رکھا ہے
More Funny Poetry








 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 