Add Poetry

قدسی قطاریں باغ جنت اور تیری دیوار

Poet: Mohammed Iqbal Ishrat Warsi By: Ishrat Iqbal Warsi , mirpurkhas

کافی ہے ہم کو بس تمہارا ہی سہارا آقا
تیری عطا سے ہو رہا سب کا گزارہ آقا

دھتکارتے ہیں لوگ جانے کس زعم میں مجھ کو
کہہ دو یہ منگتا ہے ہمارا ہے ہمارا آقا

صدقہ تمہارے نور کا جو کچھ جہاں میں آیا
پھر کیا قمر کیا شمس کیا کوئی ستارہ آقا

باغ ارم بھی دیکھ کہ روضہ تیرا شرمائے
حوروں نے اپنی زلف سے اس کو بہارا آقا

پھر جالیوں کے روبرو آجاؤں میں لجا کہ
پھر دیکھ لوں میں سبز گنبد اور منارہ آقا

اس بار بھی مہماں مدینے میں بنالو آقا
پھر سحری ؤ افطار ہو جائے خدارا آقا

قدسی قطاریں باغ جنت اور تیری دیوار
نقاش ازل نے تیرے گھر کو سنوارا آقا

اب تو مدینے کی عطا کر دو اجازت اسکو
یہ وارثی عشرت تمہارا ہے تمہارا آقا

Rate it:
Views: 332
20 Jul, 2009
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets