مخملی غلاف میں اک اونچی جگا ایمان رکھا ہے
اس مصلحت کے خزانے کو باندہ کے رکھا ہے
اس مصروف دور میں, ایمان کمزور کیوں نہ ہو
خدا جانے! خدا نے عربی زبان میں کیا لکھ رکھا ہے
وقت ہوا اب تم بھی حرف جوڑ کر اسے یاد کر لو
خالو فوت ہووے, خالا نے گھر چالیسواں رکھا ہے
بازار سے اک نى جلد لا کر پھر سے سجا دو
کچھ دن ہووے, بیاہ میں بھانجي کے سر په رکھا ہے
جاؤ داتا صاحب, اک ديغ چڑها کر کچھ دعا کرو
شاه جي نے دنیا چھوڑ کر دین و ایمان اٹھا رکھا ہے