Add Poetry

قرض نگاہ یار ادا کر چکے ہیں ہم

Poet: فیض احمد فیض By: Dua Nasir, Lahore
Qarz E Nigah E Yar Ada Kar Chuke Hain Hum

قرض نگاہ یار ادا کر چکے ہیں ہم
سب کچھ نثار راہ وفا کر چکے ہیں ہم

کچھ امتحان دست جفا کر چکے ہیں ہم
کچھ ان کی دسترس کا پتا کر چکے ہیں ہم

اب احتیاط کی کوئی صورت نہیں رہی
قاتل سے رسم و راہ سوا کر چکے ہیں ہم

دیکھیں ہے کون کون ضرورت نہیں رہی
کوئے ستم میں سب کو خفا کر چکے ہیں ہم

اب اپنا اختیار ہے چاہے جہاں چلیں
رہبر سے اپنی راہ جدا کر چکے ہیں ہم

ان کی نظر میں کیا کریں پھیکا ہے اب بھی رنگ
جتنا لہو تھا صرف قبا کر چکے ہیں ہم

کچھ اپنے دل کی خو کا بھی شکرانہ چاہیے
سو بار ان کی خو کا گلا کر چکے ہیں ہم
 

Rate it:
Views: 1176
24 May, 2021
Related Tags on Faiz Ahmed Faiz Poetry
Load More Tags
More Faiz Ahmed Faiz Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets