قسمیں وعدے رہ جاتے ہیں

Poet: Wajeeh Sani By: shakeel, khi
Kasmain Waday Reh Jatay Hain

قسمیں وعدے رہ جاتے ہیں
انساں آدھے رہ جاتے ہیں

خط سے خوشبو اڑ جاتی ہے
کاغذ سارے رہ جاتے ہیں

رب کی مرضی ہی چلتی ہے
اور ارادے رہ جاتے ہیں

لب پر انگلی رکھ لیتی ہو
ہم چپ سادھے رہ جاتے ہیں

اس کے رعب حسن کے آگے
مارے باندھے رہ جاتے ہیں

Rate it:
Views: 1291
10 Mar, 2020
More Wajeeh Sani Poetry