لا الہ الا ا للہ
ورد زباں ہے یہی کلام لا الہ الا اللہ
منزل ہو جائے دو گام لا الہ الا اللہ
آؤ کریں عصیاں سے کنارہ
عمر کا سورج ہے لب بام لا الہ الا اللہ
سچا رازق ہے سب خلقت کا
نعمتیں دے بے درہم و دام لا الہ الا اللہ
ہر مشکل میں رب کو پکارو
سہل بنادیتا ہے کام لا الہ الا اللہ
باد سموم کے طوفاں میں بھی
گرتوں کولیتا ہے تھام لا الہ الا اللہ
کام آئے جو دکھیاروں کے
میں اس کا بن مول غلام لا الہ الا اللہ
سیل زماں میں فرعونوں کی
بہہ جائے گی دھوم اور دھام لا الہ الا اللہ
وہ سچا خالق ہے ابد تک
کہہ گئے ہم سے نوح اور سام لا الہ الا اللہ
ملکوں ملکوں ڈھونڈتے کیوں ہو
دل میں بسا ہے وہ گلفام لا الہ الا اللہ
دل میں بسیں اور پر سمجھ نہ آئیں
اس کی قدر ت کے سو نام لا الہ الا اللہ
حق آئے گا مٹے گا باطل
کفر کا قصہ ہوگا تمام لا الہ الا اللہ
حرم پہ دھاوا بولنے والے
لوٹیں گے بے نیل مرام لا الہ الا اللہ
سچے رب کی تسبیح ہر جا
بت کی قسمت میں دشنام لا الہ الا اللہ
ہم پر واجب شکر تیرا ہے
کتنے کیے ہم پر انعام لا الہ الا اللہ
تیری عنایت بے پایاں ہے
قسمت ہے یہ اکرام لا الہ الا اللہ
کر تا ہے اولاد کو قرباں
ہو تا جس کو الہام لا الہ الا اللہ
نار سے بھی وہ بچ جاتا ہے
جس پر ہو تیرا انعام لا الہ الا اللہ
ٹھہر گیا لاہوتی طائر
سدرہ پر جب ملا پیام لا الہ الا اللہ