لا کر برہمنوں کو سياست کے پيچ ميں

Poet: علامہ اقبال By: Anila, Islamabad
Laa Kar Brahmano Ko Siyasat Ke Bich Mein

لا کر برہمنوں کو سياست کے پيچ ميں
زناريوں کو دير کہن سے نکال دو

وہ فاقہ کش کہ موت سے ڈرتا نہيں ذرا
روح محمد اس کے بدن سے نکال دو

فکر عرب کو دے کے فرنگي تخيلات
اسلام کو حجاز و يمن سے نکال دو

افغانيوں کي غيرت ديں کا ہے يہ علاج
ملا کو ان کے کوہ و دمن سے نکال دو

اہل حرم سے ان کي روايات چھين لو
آہو کو مرغزار ختن سے نکال دو

اقبال کے نفس سے ہے لالے کي آگ تيز
ايسے غزل سرا کو چمن سے نکال دو

Rate it:
Views: 1141
10 Aug, 2021