لالہ و گل بہم آئینۂ اخلاقِ بہار ہوں میں وہ داغ کہ پھولوں میں بسایا ہے مجھے جامِ ہر ذرّہ ہے سرشارِ تمنا مجھ سے کس کا دل ہوں کہ دوعالم سے لگایا ہے مجھے؟ جوشِ فریاد سے لوں گا دیتِ خواب‘ اسدؔ! شوخیِ نغمۂ بیدلؔ نے جگایا ہے مجھے