Add Poetry

لرزش عشق کی تادیب مجھے لے ڈوبی

Poet: حیاء غزل By: Haya Ghazal, Karachi

لرزشِ عشق کی تادیب مجھے لے ڈوبی
رنجشِ یار کی تعذیب مجھے لے ڈوبی

حاشیئے کھینچ کے عادی تھی سطر لکھنے کی
زندگی میں یہی ترتیب مجھے لے ڈوبی

حوصلہ ہوتا اگر تیرا قصیدہ لکھتی
تجھ گریزاں کی تو تشبیب مجھے لے ڈوبی

میں نے نفرت کا صلہ اسکو محبت سے دیا
میرے پُرکھوں کی یہ تہذیب مجھے لے ڈوبی

اس زمانے نے میاں ہم کو بھی للچایا بہت
زہدِ مکار کی ترغیب ہمیں لے ڈوبی

درد کو نم سے ملاتی تھی بناتی تھی ہنسی
کیمیا سازی کی ترکیب مجھے لے ڈوبی

کچھ بھی پوجا نہ سوا ایک بتِ بے پرواہ
خانہء دل کی یہ تنصیب مجھے لے ڈوبی

میں نے انکار کیا جھوٹے خداؤں کا حیا
کیا اناؤں کی یہ تکذیب مجھے لے ڈوبی ؟؟

Rate it:
Views: 961
30 Apr, 2019
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets