لو بَدَل رہا ہے موسم، صُبح شام چُپکے چُپکے
ہمیں ہو رہا ہے یارو، کیوں زُکام چُپکے چُپکے
یہ سُوجی سُوجی آنکھیں، یہ مسلسل درد سر میں
کسی میڈیکل اسٹور سے، منگواؤ بام، چُپکے چُپکے
کبھی ناک کا کھجانا، کبھی آنکھ کا بھر آنا
یہ جراثیم کر نہ ڈالیں، میرا کام چُپکے چُپکے
میری چھینک کا تسلسل (١)، یہ بتا رہا ہے مُجھ کو
کوئی ڈاکٹر لے رہا ہے، میرا نام چُپکے چُپکے
چلو چل کے سُوئے آفس، کریں نیند پُوری سرور
کہ زُکام کے بہانے ہو آرام چُپکے چُپکے
(چھینک کا تسلسل، بعض لوگوں میں یہ غلط خیال رائج ہے کہ چھینک آنے پہ کوئی یاد کرتا ہے)