Add Poetry

لٹ گیا تو کیا کیجے آہ و فغاں

Poet: حیاء غزل By: حیاء غزل , Karachi

لٹ گیا تو کیا کیجے آہ و فغاں
شوق کی راہ میں آرزو کا جہاں

شور خلق خدا ہے حد گماں
دشت تو نام ہی ہے سودو زیاں

دھول اڑتی ہے بس جدھر دیکھو
نہ بہاروں کا جشن، ہے نہ خزاں

ریگزاروں میں ریت اڑتے ہوئے
پوچھتی ہے کہاں گئے وہ نشاں

جن کو شوق سفر یہاں لایا
تپتے صحرا میں کیا ملی نہ اماں

جلتا سورج نگل گیا ان کو
جن کو ہمراہ ملا نہ ابر رواں

پھوٹتا تھا وہیں سے اک چشمہ
رقص کرتے ہیں اب بگولے جہاں

راز سرعت سے کھول دے نہ سبھی
دل کے جذبوں کو دیجئے نہ زباں

کاہے ابرُو چڑھائے بیٹھے ہو؟
آگ لگ جائے تو اٹھے ہے دھواں

تیری دنیا بھی دشت جیسی حیا
ہر تعلق ہی عارضی ہے یہاں
 

Rate it:
Views: 254
26 Oct, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets