لڑکے نہیں ملے تو کہیں لڑکیاں نہیں
Poet: حیاء غزل By: Haya Ghazal, Karachiجو ساتھ مٹھائ کے ملیں عرضیاں نہیں
صاحب چٹک کے بولے کہ جی خرچیاں نہیں
جمہوریت بھی ہوگئ سردی کا اب شکار
ایوانوں میں وہ پہلی سی اب گرمیاں نہیں
حیرت ہے مودی اب جو اچانک بدل گئے
ہیں بڑ کیاں پرانی وہی جھڑکیاں نہیں
اتنے جمع کرائے ہیں بینکوں میں بل کے اب
لکھ کے لگا دیا ہے یہاں کھڑکیاں نہیں
اب کوڑیوں کے مول وزارت ہے بک رہی
کرسی کے دعویدار بہت کرسیاں نہیں
کہنے کو گرانی ہے بہت کال پڑا ہے
فیشن کی بات آئے تو یہ کڑکیاں نہیں
طرز لباس پہ میرا چھوٹا سا احتجاج
لڑکے نہیں ملے تو کہیں لڑکیاں نہیں
More Funny Poetry






