Add Poetry

لکھا ہوا جہاں کا فسانہ عجیب تھا

Poet: ابنِ منیب By: ابنِ مُنیب, سویڈن

لکّھا ہوا جہاں کا فسانہ عجیب تھا
ہم ہی عجیب تھے نہ زمانہ عجیب تھا

سُنتا تھا وہ یا تھے ہم خود ہی سے ہمکلام؟
روٹھے ہوئے خدا کو منانا عجیب تھا

لاغر دھڑوں کا گوشت، نسلوں کے چیتھڑے
ہاں والیانِ شہر کا کھانا عجیب تھا

حیراں نہ کر سکی ہمیں دنیا کی کوئی بات
بس خاکچوں کا ہوش میں آنا عجیب تھا

محشر میں بول اُٹھیں گے جو تاب ہو مُنیبؔ
محفل سجا کے خود کو چُھپانا عجیب تھا

اِبنِ مُنیبؔ

(پروین شاکر کی زمین میں)

Rate it:
Views: 719
29 Apr, 2018
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets