لہجہ تو اسکا اتنا بھی بدلا نہ تھا کبھی

Poet: Shams Bhopali By: Shams Bhopali, Bhopal

لہجہ تو اسکا اتنا بھی بدلا نہ تھا کبھی
وہ شخص میری زد سے تو نکلا نہ تھا کبھی

وہ قہقہوں کا درد سمجھتا بھی کس طرح
اب تک وہ اس مقام پہ پہنچا نہ تھا کبھی

روشن ہے ماہتابِ شبِ ہجر کس قدر
اتنا تو نامراد یہ چمکا نہ تھا کبھی

عکسِ قمر تھا جھیل پہ، بس جم گئی نگاہ
اس درجہ شوق اسے دیکھا نہ تھا کبھی

دہشت زدہ سا دیکھتا ہے مڑ کے بار بار
سائے سے اپنے پہلے جو ڈرتا نہ تھا کبھی

دنیا نے اس پہ جڑ دیئے الزام بےدھڑک
دامن پہ جس کے ایک بھی دھبّہ نہ تھا کبھی

گردش میں کیوں سیّارہئہِ الفت ہے ان دنوں
دنیا میں شمس اتنا اندھیرا نہ تھا کبھی

Rate it:
Views: 1359
14 Nov, 2014
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL