پہلے گلاب تھی اب گلابو ہو گئی ہے
کالج جا کے لیلیٰ بے قابو ہو گئی ہے
مجنوں کی تصویر کتاب وچ رکھ کے دیکھتی رہتی ہے
گھر والے سمجھتے ہیں بڑی پڑھاکو ہو گئی ہے
دسویں باری کھا کے مار مجنوں کی سمجھ میں آئی بات
کہ اس کی ساس پہلے سے کتنی لڑاکو ہو گئی ہے
اور مارن وچ کچھ کم نہیں مجنوں کے سات سالے
ایسا لگتا ہے پوری کی پوری فیملی ہلاکو ہو گئی ہے
جب بھی موقع ملتا ہے دونوں ہاتھوں سے لوٹ لیتی ہے
چور تو چور تھے ہماری تو پولیس بھی ڈاکو ہو گئی ہے
مجنوں کا لیلیٰ سے ملنا اب ناممکن سا ہو گیا ہے
کیونکہ پورے شہر میں دفعہ چوالیس لاگو ہو گئی ہے