Add Poetry

مارا گیا اچھا ہوا

Poet: Rafaqat By: Mohammad Mubeen, Karachi

باخدا اچھا ہوا مارا گیا اچھا ہوا
بد زبان تھا بے حیا مارا گیا اچھا ہوا

موت ہے بس موت توہین رسالت کی سزا
اسکو تھا اس پر گلہ مارا گیا اچھا ہوا

کر رہا تھا بے ادب گستاخ عورت کا دفاع
اس طرح کا بے وفا مارا گیا اچھا ہوا

میرے آقا سب کو دیتے ہیں محبت کا سبق
نفرتوں میں مبتلا مارا گیا اچھا ہوا

مذہب اسلام میں ہے وسعت قلب و نظر
تنگ نظر تھا با خدا مارا گیا اچھا ہوا

اس کے مرنے کی خبر جس نے سنی وہ خوش ہوا
ہر مسلمان نے کہا مارا گیا اچھا ہوا

کیوں کریں رفاقت مذمت اس کے مرنے کی بھلا
اسکی تھی یہ ہی سزا مارا گیا اچھا ہوا

Rate it:
Views: 532
12 Jan, 2011
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets