ان آنکھوں میں بند تھا اک درد کا دریا ہر اشک تھا ڈرا ہوا ،سہما ہوا ره نہ سکی چپ مونا پوچھ بیٹهی کیا ہے تمہارا گناہ. بولی وہ بہت دقت سے بیاہی بیٹیوں کی ماں ہوں میں