Add Poetry

ماں پر شاعری

Poet: صابر شاہ صابر By: ایاز, Rawalpindi

زخم پر پھونک بھی دوا جیسی
ماں کی ہر بات ہے دعا جیسی

مدتوں سے سفر میں ہوں پھر بھی
انتہا کیوں ہے ابتدا جیسی

چھوٹی دنیا کی یہ بڑی خبریں
تیز رفتار ہیں ہوا جیسی

میری ہم راہ بن کے چلتی ہیں
مشکلیں تو ہیں دل ربا جیسی

جب بھی بھٹکا ترا خیال آیا
تیری یادیں ہیں نقش پا جیسی

ان کی یہ مہربانیاں ہم پر
دھوپ کے شہر میں گھٹا جیسی

اجنبی شہر نے دئے صابرؔ
دن کڑا رات کربلا جیسی

Rate it:
Views: 3412
25 Jan, 2022
More Mother Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets