مبارک ماہ کے اندر

Poet: By: ASGHAR KALYAL, BIRMINGHAM

مبارک ماہ کےاندر ہم ہی سےنفح خوری ہے
نہیں ہوتا ہےباطل جس سےروزہ یہ وہ چوری ہے

جو مجھ جیسےہیں رند انہیں زعم پارسائی ہے
اور اس مضمون کی اک دعوت افطار آئی ہے

کےایک چالیس سالہ طفل کی روزہ کشائی ہے
فرشتےاس پہ حیراں دم بخود ساری خدائی ہے

خدا وند دو عالم سےوہ یہ بیوپار کرتےہیں
جورکھا ہی نہیں روزہ وہ افطارکرتےہیں

Rate it:
Views: 401
11 Aug, 2012