Add Poetry

مبلغ انقلاب

Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti By: Ishraq Jamal Ashar Chishti, Dubai-Karachi

ہم مفادات وطن پیش نظر رکھتے ہیں
جھوٹے وعدوں سے بہل جائیں وہ ہم لوگ نہیں

شعلہ خو ہیں ہمیں آندھی سے جلاء ملتی ہے
شمع بن کر جو پگھل جائیں وہ ہم لوگ نہیں

سازشوں سے نہیں گھبرائے کسی موڑ پہ ہم
جو تشدد سے سہل جائیں وہ ہم لوگ نہیں

ہم حسینی ہیں علی شیر خدا کے پیرو
فکر ظلمت میں جو ڈھل جائیں وہ ہم لوگ نہیں

بے ضمیروں کو میری صف میں ڈھونڈو لوگوں
چند ٹکوں پر جو مچل جائیں وہ ہم لوگ نہیں

نار تمرود کو گلزار کریں گے پھر سے
ظلم کی آگ میں جل جائیں وہ ہم لوگ نہیں

فکر الطاف نے بخشا ہے دماغوں کو یقیں
موت کے ڈر سے دھل جائیں وہ ہم لوگ نہیں

قہر و ظلمت کے خداؤں کی تباہی کے بغیر
راستہ چھوڑ نکل جائیں وہ ہم لوگ نہیں

وقت نے جرات و ہمت کو کیا ہے پختہ
تیرے ہاتھوں سے جو ہل جائیں وہ ہم لوگ نہیں

ہم نمک سے نہیں فولاد کے زروں سے بنے
چند قطروں سے جو گُھل جائیں وہ ہم لوگ نہیں

ہم ہیں مہران کے ماتھے کا نشان عظمت
تیری سازش سے جو دُھل جائیں وہ ہم لوگ نہیں

ہم بغاوت کے نظرئیے کے مبلغ ہیں اشہر
ظلم سے ڈر کے بدل جائیں وہ ہم لوگ نہیں

Rate it:
Views: 423
17 Mar, 2011
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets