مجھ سے تعلق جو غائبانہ رکھتا ہے
وہ ساتھ سارا زمانہ رکھتا ہے
میں اسی کی ذات میں کھویارہتاہوں
ًمجھے اپنی ہستی سےبیگانہ رکھتا ہے
میں کئی سالوں سے بے گھر ہوں لیکن
میرےدل میں وہ ٹھکانہ رکھتا ہے
میں جب بھی اسے ملنے کو کہتا ہوں
ہر بار میرے سامنےنیا بہانہ رکھتا ہے
اصغر کی نظر میں بڑا اعلیٰ مقام ہےاس کا
میری طرح وہ بھی انداز شاعرانہ رکھتا ہے