مجھ میں کچھ تبدیل ہونا چاہئے
خود کو اچھا فیل ہونا چاہئے
ہاتھ ہوں میزوں کے اوپر ہی دھرے
اُن کے نیچے ڈیل ہونا چاہئے
شر تو ملا نے ہو پھیلایا مگر
مسجدوں کو سیل ہونا چاہئے
کھال مزدوروں کی کیوں چھلکے سی ہے
بس کہ چھلکا پیل ہونا چاہئے
مرہم۔ زخم زباں درکار ہے
زخم فورا ھیل ہونا چاہئے
اُس کے در کے سامنے بیٹھا رہوں
مجھ کو اتنی ڈھیل ہونا چاہئے
گھر اگر معشوق کا کچھ دور ہو
ایک فٹ کا میل ہونا چاہئے
قوم باندھوں ڈور سے مظبوط ہو
ریل میں اسٹیل ہونا چاہئے
اطمناں کچھ راستہ کٹنے کا ہو
کوئی سنگ میل ہونا چاہئے
بنت حوا کی نزاکت کی قسم
جسم پر کیا نیل ہونا چاہئے؟
گھر ہو باغیچہ ہو اظہر پھول ہوں
اور کنارے جھیل ہونا چاہئے