تو ، تو خالق ہے سارے جہان کا
عرش و فرش، کون و مکان کا
تو تو جانتا ہے سب
میرے تو گمان و بیان سے باہر ہے
یہ عرش و فرش کی وسعتیں
تو تو مالک ہے عرض و سماں کا
تیرے اک لفظِ کُن کی بدولت
یہ مہہ و انجم، شجر و ہجر
اک دم وجود میں آ گئے
تو تو جانتا ہے میرے رب
میرے رات دن، صبح و مساء
میری سوچ کے سب زاویے
تو پھر مجھ کو ایسا بنا دے تو
تیری حمد کروں تیرا ذکر کروں