مجھے جو روضۂ سرکار کی زیارت ہو
سنہری جالیوں کو چوم کر عبادت ہو
کہاں کرے کوئی اوصافِ ذاتِ والا بیاں
زبانِ رب پہ بھی جاری انہیں مدحت ہو
ریاضِ خُلدِ بریں میں بسی ہے جو خوشبو
نبی کے پاک پسینے کی ہی بدولت ہے
وہ جن کو سرورِ عالم کا ورد حاصل ہو
انھیں ہی سمجھو میسر سکون و راحت ہو
بُلاکے ہم کو مدینے میں کچھ جگہ دے دو
ہمارے قلب و جگر میں نبی کی قربت ہو
ہمیں جو سیّدِ بطحا ملے ترا دامن
بلاشبہہ مرے دل میں خدا کی رحمت ہو
کہاں سلیقہ وشمہ کو نعت کہنے کا
جو مجھ میں خوبی ہے سب تری عنایت ہے