مجھے یقیں ہے
کہ یہ راستہ
جس پہ ہم چل رہے ہیں
ہمارے آبلوں کا خراج لے کر
ہماری زات کی ہر پرت کو
نئے حوصلوں کا
نئے موسموں کا
وصل دے گا
مجھے یقیں ہے
کہ یہ راستہ
ویران گھر کے بام و در پے
ناچتی ہوئی چاندنی کے
ہر بھاؤ کا
ہر گھاؤ کا
خراج لے کر
ہماری تنہا ساعتوں کو
نئی آہٹوں کی
نئی چاہتوں کی
فصل دے گا
مجھے یقیں ہے