مجھےمرچی بھرے کوفتے کھلا کےروئے
اس کےبعد مجھےپانی پلا پلاکے روئے
ہم ان کےسامنےتو پھنے خاں بنے رہے
مگر اپنے غریب خانے پہ جا کے روئے
اس پتھر کو میرےآنسو موم نہ کر سکے
ہم بھی آنکھوں میں گلیسرین لگا کےروئے
گھر مں چھپ چھپ کےرونےسےکیاحاصل
بھری بھیڑمیں چاندنی چوک جا کے روئے
ایک دولتمند سے اس کی شادی کے دن
باراتیوں کےلیےکرسیاں لگا لگا کےروئے