محبت اگر سچی ہے تو پھر کیا کرنا ہے
تم نے دین کا حوالہ دے کر اظہار کرنا ہے
میں تیرے کردار کی خوشبو سے متاثر ہو
تم نے شادی کے بندھن میں تعلق قائم کرنا ہے
میں چاہتا ہو تجھ سے دوری ہوجائے لیکن
تم نے ہر حال میں اس آزمائش کو ناکام کرنا ہے
وقت نہیں ملتا زندگی مصروف ہوگئی افسوس
اب ہم نے نہیں اے شخص تم نے یاد کرنا ہے
گزرے وقت میں حمزہ کسی کو یاد کرتے تھے
میں نے رستہ بدلہ تو انہوں نے یاد کرنا ہے۔