میاں مجنوں کو کیا رسوا کریں گے؟
محبت نہ ہوئی تو کیا کریں گے
بہائیں گے مگر مچھوں سے آنسو
سہانے سپنوں کو ٹا ٹا کریں گے
کہاں اشعار ہونگے ہم پہ نازل
فقط پھر الف ب لکھا کریں گے
رقیبوں سے چرالیں گے نگاہیں
گزرتے وقت کو کوسا کریں گے
ہر آتے جاتے سے ہوں گے گریزاں
ہر آتی جاتی کو گھورا کریں گے
جہاں جوڑا کوئی دکھلائی دے گا
انہیں اس جرم پہ ٹوکا کریں گے
کہیں گے سارے مخبوط الحواسی
ہر اک سے خوامخواہ الجھا کریں گے
کبھی بازار میں بھٹکا کریں گے
یا سر دیوار سے پٹخا کریں گے
لکھیں گے بے تکی تحریر اکثر
پھر اپنے آپ ہی واہ واہ کریں گے
ہر اک ایگزیم میں ناکام ہونگے
بڑوں کی جھڑکیاں کھایا کریں گے
رہیں گے یاد بس اقبال و حالی
فراز و فیض کا ہم کیا کریں گے
یہ غزلیں کاٹنے کو دوڑیں گی
تو ملی نغمے ہی گایا کریں گے
کسی کی شادی ہو گی یا ولیمہ
تو ہم کیا منہ دکھلایا کریں گے؟
تو بہتر ہے کہ کر ڈالیں محبت
مگرکس سے؟کہاں؟بتلا کریں گے