محبت کا آغاز کرتے ہیں انجام نہیں کرتے
ہم ہیں سوچ کر کوئی بھی کام نہیں کرتے
کام کاج میں گزرتا ہے سارا دن اپنا
اپنی شام کسی بےوفا کے نام نہیں کرتے
آج اس کے دل میں کل اس کے دل میں
ہم ایک ہی جگہ زیادہ قیام نہیں کرتے
ہمارے بارے دوست بہت کچھ کہتے ہیں
ایسی باتوں کے لیے نیندیں برباد نہیں کرتے
وہ کہتی ہے میرے خیالوں میں دوڑتے رہتے ہو
کیا اس گرمی میں تم آرام نہیں کرتے