محبت کا زور اتنا بڑھا
َ ًَابے سے باھر ھو گیا
بھے جو زمین پے دریا
سمندر سے جا ملا
روکے سے نھ رکونگا
جو بھی میرے راستے میں ایا
بہا کر لے جاونگا
گزرا جو بہاڑوں سے
شور سے جاگ گئ ھریالی
شاخ بہار لہلھانے لگی
چھا گئ بتیوں پے تازگی
نرم ملائم دھارا پانی کی
ھونے دو برسات ستاروں کی
انے دو چاند کو انے دو
پھولوں کی خوشبو جو مہکی
سمو کر لے جاے گی اپنے ساتھ
ھو رھی ے برسات