محبت ہو گئی جس کو اسے اب دیکھنا کیا ہے
Poet: Maham Shah By: rohail, khi
محبت ہو گئی جس کو اسے اب دیکھنا کیا ہے
بھلا کیا ہے برا کیا ہے سزا کیا ہے جزا کیا ہے
ذرا تم سامنے آؤ نظر ہم سے تو ٹکراؤ
کسے پھر ہوش ہو تم نے کہا کیا ہے سنا کیا ہے
محبت جرم ایسا ہے کہ مجرم ہے کھڑا بے سدھ
کیا کیا ہے گنہ کیا ہے سزا کیا ہے خطا کیا ہے
نہ آنا عشق کے بازار میں اندھی تجارت ہے
دیا کیا ہے لیا کیا ہے بکا کیا ہے بچا کیا ہے
زمانہ جھوم اٹھا ہے صدائے داد آتی ہے
نہ جانے آج ماہمؔ نے غزل میں کہہ دیا کیا ہے
More Maham Shah Poetry
محبت ہو گئی جس کو اسے اب دیکھنا کیا ہے محبت ہو گئی جس کو اسے اب دیکھنا کیا ہے
بھلا کیا ہے برا کیا ہے سزا کیا ہے جزا کیا ہے
ذرا تم سامنے آؤ نظر ہم سے تو ٹکراؤ
کسے پھر ہوش ہو تم نے کہا کیا ہے سنا کیا ہے
محبت جرم ایسا ہے کہ مجرم ہے کھڑا بے سدھ
کیا کیا ہے گنہ کیا ہے سزا کیا ہے خطا کیا ہے
نہ آنا عشق کے بازار میں اندھی تجارت ہے
دیا کیا ہے لیا کیا ہے بکا کیا ہے بچا کیا ہے
زمانہ جھوم اٹھا ہے صدائے داد آتی ہے
نہ جانے آج ماہمؔ نے غزل میں کہہ دیا کیا ہے
بھلا کیا ہے برا کیا ہے سزا کیا ہے جزا کیا ہے
ذرا تم سامنے آؤ نظر ہم سے تو ٹکراؤ
کسے پھر ہوش ہو تم نے کہا کیا ہے سنا کیا ہے
محبت جرم ایسا ہے کہ مجرم ہے کھڑا بے سدھ
کیا کیا ہے گنہ کیا ہے سزا کیا ہے خطا کیا ہے
نہ آنا عشق کے بازار میں اندھی تجارت ہے
دیا کیا ہے لیا کیا ہے بکا کیا ہے بچا کیا ہے
زمانہ جھوم اٹھا ہے صدائے داد آتی ہے
نہ جانے آج ماہمؔ نے غزل میں کہہ دیا کیا ہے
rohail
چھوڑ امید اسے اب نہیں آنا شاید چھوڑ امید اسے اب نہیں آنا شاید
آنا بھی ہے تو نہیں ہم کو بتانا شاید
صبر آیا ہے ہمیں اشک فشانی سے ہی
مل ہی جائے کوئی اس کو بھی بہانہ شاید
اس نے اچھا ہی کیا بن مجھے بتلائے گیا
جان لے لیتا مری اس کا یوں جانا شاید
ان کا اپنا بھی جو جائے گا بنا بتلائے
تب اس احساس کو سمجھے گا زمانہ شاید
وہ ایک دن آئے گا دریا کے کنارے ماہمؔ
تب مری پیاس کو سمجھے گا زمانہ شاید
آنا بھی ہے تو نہیں ہم کو بتانا شاید
صبر آیا ہے ہمیں اشک فشانی سے ہی
مل ہی جائے کوئی اس کو بھی بہانہ شاید
اس نے اچھا ہی کیا بن مجھے بتلائے گیا
جان لے لیتا مری اس کا یوں جانا شاید
ان کا اپنا بھی جو جائے گا بنا بتلائے
تب اس احساس کو سمجھے گا زمانہ شاید
وہ ایک دن آئے گا دریا کے کنارے ماہمؔ
تب مری پیاس کو سمجھے گا زمانہ شاید
danish






