عشقِ مصطفیٰ کا گر دل میں ہے دیا محفوظ
پھر تو نار دوزخ سے رکھّے گا خدا محفوظ
اُن کے روئے انور کے ذکرِ خیر کی خاطر
ہے کلامِ ربیّ میں سورئہ ضُحا محفوظ
ہیں کہیں وہ مُزّمِّل تو کہیں ہیں مُدّثِّر
ہے کلامِ ربیّ میں اُن کی ہر ادا محفوظ
ذاکرِ نبی ہے جو دیکھنا سدا اس کو
ہر بلا سے رکھّے گی رحمتِ خدا محفوظ
پُر خطا مُشاہدؔ کے دل میں جانِ رحمت کی
رکھنا اے خداوندا! الفت و وِلا محفوظ