مر ے چاروں طرف کیسے حسیں دلکش اجالے ہیں
محمد مصطفے مجھ پر کرم فرما نے والے ہیں
نہ پوچھو کچھ مری تشنہ لبی کی کیفیت ، اکثر
سمندر نے کئی دریا مری جانب اچھالے ہیں
یہاں تو بجھ نہیں سکتی کہ ہے یہ پیاس صدیوں کی
پلا دیں ساقی کوثر تو کافی چند پیالے ہیں
ہے جن پر کربلا میں موسمِ تشنہ لبی اترا
محمد مصطفی کے لاڈلے ہیں شان والے ہیں
یہ راہِ عشق ہے اس میں نہیں رکنا مجھے وشمہ
بلا سے دور ہے منزل مرے پاؤں میں چھالے ہیں