مخلص دوست ہو یا ہو کوئی بھی رشتہ
انسان ہی رہنے دو نہ سمجھو اسکو فرشتہ
اتنا حال دل بیان کرو جتنی وہ فکر کرے
ایسا نہ ہو کل روٹھ جائے اور کسی سے ذکر کرے
دوستی سمندر سے گہری ہو یا برابر رائی
کبھی محسوس نہ ہونے دو پیار کی گہرائی
خود کو روک لو بس تم کسی بھی بہانے سے
ہزار بار روٹھے گا اک بار منانے سے
اس کے پیچھے مت بھاگو جو ہو آگے قدم چار
اسی کو چاہو جو کرے دل و جان سے تم سے پیار