Add Poetry

مخملیں ذات پہ ہیں گوٹا کناری باتیں

Poet: حیاء غزل By: Haya Ghazal, Karachi

مخملی ذات پہ ہیں گوٹا کناری باتیں
تو بھی پیارا ہے مگر تجھ سے بھی پیاری باتیں

عشق رہتا ہے زماں اور مکاں سے
آگے
دن نہیں یاد مگر یاد ہیں ساری باتیں

وہ میرےپاس تھا پربھیڑ بھی تھی لوگوں کی
ہونٹ خاموش رہے آنکھ سے جاری باتیں

دو دلوں بیچ یہ ویرانہ کہاں سے آیا
ایک سناٹا ہے سناٹے پہ طاری باتیں

ہم ترا ذکر ہر اک بات میں لے آتے ہیں
کون کرتا ہے بھلا اتنی تمہاری باتیں

میں نے غزلوں میں سمویا ہے تخیل تیرا
میں نے شعروں میں پرو کر ہیں سنواری باتیں

عشق میں یار کو رسوا تو نہیں کر تے ہیں
کیسے کر لیتے ہو لوگوں سے ہماری باتیں

کھانا ٹیبل پہ پڑ ا ٹھنڈ ا ہوا جاتا ہے
اف وہ لذت سے بھری تیری کراری باتیں

Rate it:
Views: 457
21 Feb, 2016
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets